نئی دہلی،19جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات کے بارے میں غور کرنے کے لئے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں قائم پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کو جلد لاگو کرنے کی راجیہ سبھا میں آج مانگ کی گئی۔اجلاس شروع ہونے پر یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے نریش اگروال نے کہا کہ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعظم نے اس رپورٹ پر غور کرنے کے لئے وزراءکا ایک گروپ بنایا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ آخر یہ گروپ کیوں بنایا گیا۔اگروال کے مطابق ماضی میں کہا گیا تھا کہ جب سرکاری ملازمین کے لئے ساتواں پے کمیشن کی سفارشات کو لاگو کیا جائے گا تب رپورٹ کی سفارشات پر عمل ہوگا،اب تو ساتویں پے کمیشن کی سفارشات مل گئی ہیں اور رپورٹ پر عمل ہو رہا ہے،ایسے میں پارلیمنٹ ارکان کی تنخواہ اور مراعات سے متعلق رپورٹ پر جلد فیصلہ کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ممبر پارلیمنٹ کابینہ سیکرٹری سے اوپر ہوتے ہیں اس لئے انہیں اعلی نوکرشاہوں کو ملنے والی تنخواہ سے 1000روپے زیادہ دی جانا چاہئے۔اگروال نے مطالبہ کیا کہ وزراءکا گروپ بنانے کا کیا تک ہے۔کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جانی چاہئے۔دیگر ارکان نے ان کی حمایت کی۔اس پر ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے کہاکہ میں نہیں کہہ سکتا کہ کیا تمام اراکین اتفاق کرتے ہیں، کیونکہ ان کی رضامندی اس بارے میں اہم مقام رکھتی ہے۔ارکان پارلیمنٹ نے اپنی مانگ پر زور دئے جانے پر کورین نے کہا کہ اس پر غور کرنا حکومت پر انحصار کرتا ہے۔سی پی ایم کے سیتارام یچوری نے کہا کہ چیئرمین حکومت کو ایوان کے سامنے ایک مناسب بل لانے کا حکم دے۔اگروال نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 106میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ رکن حکومت کی محتاج نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر نے بھی کہا ہے کہ مہنگائی ہے،پھر یہ حکومت کو کیوں نظر نہیں آتا۔